1.  عمومی جائزہ

لاہور گیریژن یونیورسٹی، لاہور کا شعبۂ اُردو ان ابتدائی شعبہ جات میں شامل ہے، جنہوں نے یونیورسٹی کے قیام کے فوراً بعد ایم اے اور ایم فل کی تدریس کا آغاز کیا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب کی منظوری کے بعد یونیورسٹی نے ترقی کی نئی منازل طے کرنا شروع کیں۔ 2012 میں شعبۂ اُردو نے ایم فل، اور 2016 میں پی ایچ ڈی اُردو کی تدریس کا آغاز ایک نئے عزم اور جذبے کے ساتھ کیا۔ 2024 کے اختتام تک شعبۂ اُردو سے 223 ایم فل اسکالرز اور 79 پی ایچ ڈی اسکالرز عبائے فضیلت زیب تن کر چکے ہیں۔
شعبۂ اُردو نے 2018 میں غیر ملکی طلبہ و طالبات کے لیے سرٹیفکیٹ اور ڈپلوما کورسز کا آغاز کیا، جو اب بھی کامیابی سے جاری ہیں۔ اسی سال دفتری اُردو زبان کا ایک کورس بھی شروع کیا گیا، جس کا مقصد قومی زبان کے فروغ کے ساتھ دفتری امور میں اُردو کو رائج کرنے کے لیے ماہر افرادی قوت تیار کرنا تھا۔
لاہور گیریژن یونیورسٹی، لاہور کا عزم ہے کہ تدریس، تحقیق، اور ایجادات کے ذریعے اپنے طلبہ کو عصرِ حاضر کے چیلنجز سے ہم آہنگ کیا جائے۔ اس مقصد کے تحت شعبۂ اُردو مذکورہ تدریسی اور تحقیقی سرگرمیاں کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ 2017 میں شعبۂ اُردو نے تحقیقی و تنقیدی جریدے ”نورِ تحقیق“ کا آغاز کیا، جو اب ایچ ای سی کی Y کیٹگری میں شامل ہے۔ اس جریدے کے اب تک 32 شمارے شائع ہو چکے ہیں، جن میں چار خصوصی شمارے بھی شامل ہیں۔
شعبۂ اُردو طلبہ کی ذہنی و علمی نشوونما کے لیے نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں کا انعقاد باقاعدگی سے کرتا رہتا ہے۔ اب تک شعبہ کے زیرِ اہتمام نو قومی و بین الاقوامی کانفرنسز، اُردو تحقیق پر پانچ ورکشاپس، مختلف توسیعی لیکچرز، اور اقبالیات کے فروغ سے متعلق تقریبات منعقد ہو چکی ہیں۔ بی ایس پروگرامز میں اقبالیات کو بطور لازمی مضمون شامل کیا گیا ہے۔
لاہور گیریژن یونیورسٹی میں کئی علمی و ادبی مجالس قائم ہیں، جن میں ”اُردو مجلسِ مباحث“ اور ”اُردو ڈرامیٹک کلب“ نمایاں ہیں، جو طلبہ کی تخلیقی اور فنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ ان مجالس کے تحت کئی علمی و ادبی سرگرمیوں کا کامیابی سے انعقاد ہو چکا ہے۔ طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے شعبہ نے 2014 میں ”العلم“ کے نام سے سالانہ تخلیقی مجلہ کا آغاز کیا، جو اب تک کامیابی سے شائع ہو رہا ہے۔